پالیسیوں کے جال میں پھنسی عوام: حکومتی چالیں اور بحرانوں کا حل



 

ترقی پذیر ممالک میں حکومتوں کی پالیسیوں کے جال: عوام کو اصل مسائل سے کیسے دور رکھا جاتا ہے




ترقی پذیر ممالک کی حکومتوں کی پالیسی اور عوام
ایک آدمی ایک دانشمند کے پاس اپنی پریشانی لے کر گیا اور کہا:
"اے دانشمند، میں اپنی بیوی، چھ بچوں، ماں اور ساس کے ساتھ ایک ہی کمرے میں رہتا ہوں۔ میں کیا کروں؟"
دانشمند نے کہا:
"جاؤ اور ایک گدھا خرید کر اسے اپنے ساتھ کمرے میں رکھو، اور دو دن بعد آنا۔"
آدمی دو دن بعد واپس آیا اور کہا:
"اے دانشمند، صورتحال اور خراب ہوگئی ہے۔"
دانشمند نے کہا:
"جاؤ اور ایک بھیڑ خرید کر اسے اپنے ساتھ کمرے میں رکھو، اور دو دن بعد آنا۔"
آدمی واپس آیا اور اس کا چہرہ زرد تھا، اس نے کہا:
"صورتحال ناقابل برداشت ہوگئی ہے۔"
دانشمند نے کہا:
"جاؤ اور ایک مرغی خرید کر اسے اپنے ساتھ کمرے میں رکھو، اور دو دن بعد آنا۔"
آدمی واپس آیا اور خودکشی کے قریب تھا...
دانشمند نے کہا:
"جاؤ اور گدھا بیچ دو، اور مجھے بتانا۔"
آدمی واپس آیا اور کہا:
"صورتحال تھوڑی بہتر ہوگئی ہے۔"
پھر دانشمند نے کہا:
"جاؤ اور بھیڑ بیچ دو، اور مجھے بتانا۔"
آدمی واپس آیا اور کہا:
"اب سب ٹھیک ہے۔"
دانشمند نے کہا:
"جاؤ اور مرغی بیچ دو، اور مجھے بتانا۔"
آدمی واپس آیا اور کہا:
"اب میں بہترین حال میں ہوں، دل سے شکریہ!"
¤ اس طرح دنیا کی سیاسی بحرانوں کو حل کیا جاتا ہے...
وہ آپ کو نئی مشکلات پیدا کرکے اصل مسئلے کو بھولنے پر مجبور کرتے ہیں، تاکہ آپ اپنے مسائل پر اللہ کا شکر ادا کریں اور ان کے احسان مند رہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.