نماز کی فرضیت اور جہنم کے ہلکے ترین عذاب کا بیان
جہنم کا سب سے ہلکا عذاب کیا ہے ؟اس بارے میں فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سنئے:جس کو جَہَنَّم کا سب سے ہلکا عذاب ہوگا اُسے آگ کی جُوتیاں پہنادی جائیں گی، جس سے اُس کا دِماغ ایسے کھولے گا جیسے تانبے کی پتیلی کھولتی ہے، وہ سمجھے گا کہ سب سے زیادہ عذاب مجھ ہی پر ہورہا ہے حالانکہ اُس پر سب سے ہلکا عذاب ہے۔ (صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب اھون اھل النار عذابا، ص۱۱۱،الحدیث۵۱۷،ملتقطاً)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جہنّم کے عذاب سے ڈرجائیے،اپنے کمزور جسموں پر ترس کھائیے، سُستی اُڑائیے اورگناہوں سے بچتے ہوئے نَمازوں کا اِہتِمام شروع کردیجئے۔انتہائی افسوس ناک بات یہ ہے کہ فضول باتوں اور کاموں میں مشغول رہ کر نمازیں قضا کردیتے ہیں مگراس کا احساس تک نہیں ہوتاکہ ہم مسلسل اللہ عَزوَجَلَّ کی نافرمانی کررہے ہیں ۔وہ ربّ عَزَّوَجَلَّ توہمیں دن رات ڈھیروں نعمتیں بن مانگے عطا فرمارہاہے مگرہمیں پورے دن میں صرف 5 وقت اس کی بارگاہ میں سجدہ کرنے کی توفیق نصیب نہیں ہوتی۔افسوس کہ ہم دُنیوی بیماریوں، پریشانیوں اورتکلیفوں سے بچنے کیلئے لوگوں کے بتائے ہوئے اَوْراد وظائف تو فوراً شُروع کردیتے ہیں مگرجس رَبّ عَزَّوَجَلَّ نے قرآنِ پاک میں سینکڑوں مرتبہ نماز کاحکم دیا،ہر ایک غورکرے کہ اس حکم کی میں کتنی تعمیل کرتا ہوں؟اللہ عَزَّوَجَلَّ کے دربارمیں حاضری کے لیے بُلانے والے مؤذن کی دعوت پر میں کتنی بار"لبیک"کہہ کرمسجدمیں حاضر ہوتاہوں؟ہرایک غورکرے کہ کامیابی کی طرف بُلانے والی،مسجدسے روزانہ 5بار آنے والی صداکیامیرے کانوں سے ٹکرا کر واپس ہوجاتی ہے یا میں سب کام کاج چھوڑ کرمسجد کی راہ اِختیار کرتاہوں؟افسوس کہ ہم قبرکے عذابوں،جہنم کی ہولناکیوں اور قیامت کی وحشتوں کا سن کر بھی غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں۔اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں اس غفلت کی نیند سے حقیقی بیداری نصیب فرمادے۔
یاد رکھئے! ہر عاقِل و بالِغ مرد و عورت مُسلمان پر روزانہ 5 وقت کی نَماز فَرض ہے ،جو نَماز کو فَرض نہ مانے وہ دینِ اسلام سے خارج ہے اگرچہ اس کا نام اور اس کے دیگر کام مسلمانوں والے ہی کیوں نہ ہوں ۔اورجونماز کو فَرض تو مانےمگر ایک نَماز بھی جان بوجھ کر تَرک کردے تووہ سخت فاسِق و گُنَہگار اور مسْتَحِقِّ عذابِ نار ہے۔ اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: جس نے قصداً (یعنی جان بوجھ کر) ایک وقت کی (نماز) چھوڑی ہزاروں برس جہنَّم میں رہنے کا مستحق ہوا، جب تک توبہ نہ کرے اور اس کی قضا نہ کر لے۔(فتاوی رضویہ ،ج۹ص،۱۵۸)اس سے اندازہ لگائیے کہ جب ایک نماز کو جان بوجھ کر چھوڑنے پر ہزاروں سال تک جہنم میں رہنا پڑے گاتو جوشخص دن بھر کی تمام نمازیں جان بوجھ کر ترک کر دیتا ہو بلکہ سِرے سے نمازہی نہ پڑھتا ہو تو وہ کس قدر سخت عذاب كا شكارہوگا۔اوریادرکھئے!جان بوجھ کرنماز چھوڑنے والے سے تو خود شیطان بھی پناہ مانگتاہے،چنانچہ
مَنْقُول ہے کہ ایک شَخْص جنگل (Jungle)میں جارہا تھا شیطان بھی اُس کے ساتھ ہولیا ،اُس شَخْص نے دن بھر میں ایک بھی نَماز نہ پڑھی یہاں تک کہ رات ہوگئی، شیطان اُس سے بھاگنے لگا، اُس شَخْص نےحیران ہو کر بھاگنے کا سبب پوچھا :تو شیطان بولا:’’ میں نے عمر بھر میں صرف ایک بارآدم عَلَیْہِ السَّلام کو سَجْدہ کرنے کا اِنکار کیا تو مَلْعُون ہوا اور تُو نے آج پانچوں نَمازیں تَرک کردِیں، مجھے خوف آرہا ہے کہ کہیں تجھ پر قَہر نازل ہو اور میں بھی اس میں نہ پھنس جاؤں۔‘‘(دُرَّۃُ النّا صِحین،ص۱۴۴،ملخصاً)
میں پانچوں نمازیں پڑھوں با جماعت
ہو توفیق ایسی عطا یااِلٰہی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
#جہنم #اسلامی_تعلیمات #فرمان_مصطفیٰ #نماز #اہمیت_نماز #عذاب #قیامت