افطار کا صحیح وقت اور مسنون طریقہ
جب غروبِ آفتاب کا یقین ہوجا ئے، اِفطَار کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے، نہ سائرن کا اِنتظار کیجئے نہ اَذان کا، فَوراً کوئی چیز کھایا پی لیجئے مگر کَھجور یا چھوہارا یا پانی سے اِفطَار کرنا سُنَّت ہے۔ ’’ فتاوٰی رضویہ ‘‘ میں ہے، سوال : روزہ اِفطار کرنا کس چیز سے مسنون (سنّت) ہے۔ جواب: خرمائے تر(یعنی کھجور) اور نہ ہوتو خشک (یعنی چھوہارا) اور نہ ہوتو پانی ۔ (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۱۰ ص ۶۲۸۔۶۲۹)
افطار کی مسنون دعا اور اس کا ثواب
اِفطار کرلینے کے بعد مثلاًکَھجورکھا کر یا تھوڑا سا پانی پی لینے کے بعد سنت پر عمل کرنے کی نیت سے نیچے دی ہوئی دُعا بھی پڑھئے، کہ مدینے کے تاجدار ، شہنشاہِ اَبرار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَبوقت افطار یہ دعا پڑھتے: اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ ۔(ترجمہ: اے اللہ عَزَّوَجَلَّمیں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے ہی عطا کردہ رِزق سے اِفطار کیا۔) ( ابو داوٗد ج۲ص۴۴۷ حدیث ۲۳۵۸ ) دوسری حدیث پاک میں فرمانِ مصطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: ’’ اے علی! جب تم رمضان کے مہینے میں روزہ رکھو تو افطار کے بعد یہ دعا پڑھو: اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ ۔ (ترجمہ: اے اللہ عَزَّوَجَلَّ!میں نے تیرے لئے روزہ رکھااور تجھی پر بھروسا کیا اور تیرے ہی عطا کردہ رِزق سے اِفطار کیا) تو تمہارے لیے تمام روزے داروں کی مثل اجر لکھا جا ئے گا اور ان کے ثواب میں بھی کمی نہیں کی جا ئے گی۔ ‘‘ (بُغْیَۃُ الْباحِث عن زوائِدِ مسندِ الْحارث ج۱ص۵۲۷ حدیث۴۶۹) اس کے بعد ہوسکے تو مزید دعائیں بھی کیجئے کہ وقت قبول ہے۔
اِفطار کے لیے اذان شرط نہیں
اِفطار کی دُعا عموماًقبل از اِفطار پڑھنے کا رواج ہے مگر امامِ اہلسنت مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے ’’ فتاویٰ رضویہ(مُخَرَّجہ) جلد10 صفحہ631 ‘‘ میں اپنی تحقیق یہی پیش کی ہے کہ دُعا اِفطار کے بعد پڑھی جا ئے۔افطار کیلئے اذان شرط نہیں ، ورنہ اُن عَلاقوں یاشہروں میں روزہ کیسے کھلے گا جہاں مساجد ہی نہیں یا اذان کی آواز نہیں آتی ۔ بہر حال اَذان نَمازِ مغرب کیلئے ہوتی ہے ۔ جہاں مساجد ہوں ! زہے نصیب! وہاں یہ طریقہ رائج ہو جا ئے کہ جیسے ہی آفتاب غروب ہونے کا یقین ہوجا ئے، بلندآواز سے
’’ صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد ‘‘
کہنے کے بعد اس طرح تین بار اِعلان کر دیا جا ئے : ’’ عاشقانِ رسول! روزہ اِفطار کرلیجئے۔ ‘‘
’’ مدینہ ‘‘ کے پانچ حروف کی نسنت سےافطار کے فضائل کے متعلق 5 فرامین مصطَفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
{۱} ’’ ہمیشہ لوگ خیر کے ساتھ رہیں گے جب تک اِفطار میں جلدی کر یں گے۔ ‘‘ ( بُخاری ج۱ص۶۴۵حدیث۱۹۵۷)
اِفطار کروانے کی عظیم الشّان فضیلت
{۲} ’’ جس نے حلال کھانے یا پانی سے(کسی مسلمان کو) روزہ اِفطار کروایا، فرشتے ماہِ رَمضان کے اَوقات میں اُس کے لئے اِستغفار کرتے ہیں اور جبریل(عَلَيْهِالصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) شبِ قدرمیں اُس کیلئے اِستغفار کرتے ہیں ۔ ‘‘ ( مُعجَم کبیر ج۶ ص۲ ۶ ۲ حدیث۶۱۶۲)
جِبرِیل امین کے مُصافَحَہ کرنے کی علامت
} ’’ جو حلال کمائی سے رَمضان میں روزہ اِفطار کروائے رَمضان کی تمام راتوں میں فرشتے اُس پر دُرُودبھیجتے ہیں اور شبِ قدر میں جبریل(عَلَيْهِالصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) اُس سے مُصَافَحَہ کرتے ہیں اور جس سے جبریل(عَلَيْهِالصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) مُصافَحَہ کرلیں اُس کی آنکھیں اشک بار ہوجا تی ہیں اور اس کا دل نرم ہوجا تا ہے۔ ‘‘ (جَمْعُ الْجَوامِع ج۷ص۲۱۷حدیث۲۲۵۳۴)
{۴} ’’ جو روزہ دار کو پانی پلائے گا اللہ عَزَّوَجَلَّاُسے میرے حوض سے پلائے گا کہ جنت میں داخِل ہونے تک پیاسا نہ ہوگا۔ ‘‘ (ابن خُزَیمہ ج ۳ ص۱۹۲ حدیث۱۸۸۷)
{۵} ’’ جب تم میں کوئی روزہ اِفطار کرے تو کَھجُور یا چھوہارے سے اِفطار کرے کہ وہ برکت ہے اور اگر نہ ملے تو پانی سے کہ وہ پاک کرنے والا ہے ۔ ‘‘ ( تِرْمذی ج۲ص۱۶۲حدیث۶۹۵)
سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِفطار
حضرتِ سَیِّدُنا اَنس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہسے رِوایت ہے: ’’ اللہ عَزَّوَجَلَّکے حبیب، حبیب لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنماز سے پہلے تر کھجوروں سے روزہ اِفطار فرماتے ، تر کھجوریں نہ ہوتیں تو چند خشک کھجوریں یعنی چھوہاروں سے اور یہ بھی نہ ہوتیں تو چند چلو پانی پیتے۔ ‘‘ ( ابوداوٗد ج۲ص۴۴۷حدیث۲۳۵۶)
#افطار #روزہ #رمضان #دعا #حدیث #فقہ #مسنون_طریقہ #اسلام #ثواب #برکت