نماز میں سکون اور خشوع کی اہمیت
نَماز ادا کرنے میں جلد بازی
اللہ پاک کے آخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: لوگوں میں سب سے بَدتَر چور وہ ہے، جو اپنی نماز میں چوری کرتا ہے۔ صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے عرض کی : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! کوئی شخص اپنی نماز میں کس طرح چوری کرسکتا ہے؟ تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ارشاد فرمایا : جو اس کے رُکوع و سجود پورے نہیں کرتا
کوّے کی طرح چونچ نہ مارو
حضرت عبدالرحمٰن رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کوّے کی سی ٹھونگ (یعنی چونچ)مارنے اور دَرِندے کی طرح ہاتھ بچھانے سے منع فرمایا۔ یعنی ساجِد(سجدہ کرنے والا) سجدہ ایسے جلدی جلدی نہ کرے جیسے کوّا زمین پر چونچ مار کر فوراً اُٹھا لیتا ہے اور سجدے میں کہنیاں زمین سے نہ لگائے جیسے کتا ، بھیڑیا وغیرہ بیٹھتے وَقت لگا لیتے ہیں۔
نماز میں جلدی مچانے کے نقصانات
خادمِ نبی، حضرتِ اَنس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: جو نمازیں اپنے وقت میں ادا کرے اور نمازکے لئے اچھی طرح وُضو کرے اور اس کے قیام، خشوع، رُکوع وسجود(یعنی سجدے) پورے کرے تو اس کی نماز سفید اور روشن ہو کر یہ کہتی ہوئی نکلتی ہے: اللہ پاک تیری حفاظت فرمائے جس طرح تو نے میری حفاظت کی۔ اور جو شخص نماز بے وقت ادا کرے اوراس کے لئے کامِل (یعنی اچھی طرح) وُضو نہ کرے اور اس کے خشوع، رُکوع اور سجدے پورے نہ کرے تو وہ نماز سیاہ تاریک(یعنی کالی اندھیری) ہوکر یہ کہتی ہوئی نکلتی ہے: اللہ پاک تجھے ضائع کرے جس طرح تو نے مجھے ضائِع کیا۔یہاں تک کہ اللہ پاک جہاں چاہتا ہے وہ(نماز) اُس جگہ پہنچ جاتی ہے، پھر وہ بوسیدہ (یعنی پھٹے پرانے) کپڑے کی طرح لپیٹ کر اُس نمازی کے منہ پر ماردی جاتی ہے۔
اللہُ اکبر! اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! ہمارے ہاں جیسے حالات ہیں، دُنیا میں مَصْرُوفیت اتنی ہو گئی کہ نماز کی فِکْر ہی نہیں رہتی...!! جو نماز پڑھتے ہیں، ان میں بھی کئی ایک کے حالات کچھ ایسے ہیں کہ *بَس بھاگتے دوڑتے مسجد میں پہنچے *جیسے تیسے وُضُو کیا *یونہی وُضُو کے قطرے ٹپک رہے ہیں *بازُو کہنیوں تک چڑھے ہوئے ہیں *جلدی سے آئے، نماز شروع کی *اب نماز میں پڑھنے کے لئے سُورت تو ہمیں ایک ہی آتی ہے، سُورۂ اِخْلاص... اس کے عِلاوہ سُورتیں یاد کرنے کا ذِہن ہی نہیں بنتا.... بس ساری رکعتیں اسی سُورت کے ساتھ جلدی جلدی پڑھیں *رکوع پُورا ہوا یا نہیں ہوا *سجدہ پُورا ہوا یا نہیں ہوا *رکوع سے ابھی سیدھے کھڑے بھی نہ ہوئے تھے کہ سجدے کے لئے جھکنا شروع ہو گئے *پہلے سجدے سے اُٹھ کر سیدھے بیٹھے بھی نہیں تھے کہ اگلے سجدے میں جا پہنچے...یُوں بس جلدی جلدی جیسی تیسی نماز پڑھی اور وہ گئے....!!یہ ہماری نمازوں کا انداز ہے اور ہم نے حدیثِ پاک سُنی، جو بندہ نماز کے رکوع اور سجدے پُورے نہیں کرتا، نماز کہتی ہے: جس طرح تُو نے مجھے ضائع کیا، اللہ پاک تجھے ضائع کرے۔
خُدا کی پناہ! خُدا کی پناہ...!! اے پیارے اسلامی بھائیو! غور تو فرمائیے! ہماری نماز، وہ عظیمُ الشان عِبَادت جس نے ہمارے کردار کو سنوارنا تھا، جس نے ہمیں گُنَاہوں کی گندگی سے پاک کرنا تھا، جس نے ہمیں بُرائی اور بےحیائی سے بچانا تھا، جب وہ نماز ہی ہمارے ضائع ہو جانے کی دُعائیں کر رہی ہو گی تو بتائیے! پِھر ہمارے پلّے بچے گا کیا...؟ ہم سُدھر کیسے سکیں گے؟ ہمارے حالات کیسے سَنْوریں گے؟ روزی میں برکت کہاں سے آئے گی؟ بیماریوں سے حفاظت کس طرح ہو پائے گی...؟ یہ تو دُنیا کی بات ہے، ایسی نمازیں لے کر ہم اللہ پاک کے حُضُور کس طرح حاضِر ہو سکیں گے...؟
اس لئے نماز اَہَم ترِین عِبَادت ہے، اس کے لئے باقاعِدہ وقت نکالئے! نماز پُورے اہتمام کے ساتھ پڑھا کیجئے! پُورے اطمینان سے، سنّتوں اور مستحبات کا خیال رکھتے ہوئے وُضُو کیجئے! پِھر بڑے سلیقے سے، وقار کے ساتھ، دِل میں عاجزی لئے، زہے نصیب! خوفِ خُدا سے لرزتے ہوئے مسجد میں آ کر صَف میں کھڑے ہو جائیے! پِھر پُوری تَوَجُّہ اور مکمل اِطمینان کے ساتھ نماز پڑھیئے! آپ دیکھیں گے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! چند ہی دِنوں میں دِل کا میل دُھلنا شروع ہو گا، دِل میں نُور بھرنا شروع ہو گا، پِھر اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! وہ برکتیں نصیب ہوں گی کہ دُنیا و آخرت سَنْور جائیں گی۔
نماز میں خشوع
- نماز میں جلد بازی
- رُکوع و سجود کی اہمیت
- نماز کی فضیلت
- نماز کا احترام
#نماز #اسلام #خشوع #سجدہ #رکوع #نماز_کی_اہمیت #نماز_کی_پابندی #اسلامی_تعلیمات #نماز_کا_احترام
اپنی نمازوں میں خشوع و خضوع پیدا کریں اور اللہ کی رضا حاصل کریں۔ نماز کی اہمیت کو سمجھیں اور دوسروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ سب کو فائدہ ہو۔