برمودا تکون: پراسرار حقیقتیں اور شیطانی اسرار

Blogger
3 minute read
0

 

برمودا تکون کا نقشہ، جس میں فلوریڈا، برمودا اور پورٹو ریکو کے تین نکات واضح ہیں۔ اگر آپ کسی اور قسم کی ترمیم چاہتے ہیں تو بتائیں۔




برمودا تکون کا تعارف

تاریخ میں برمودا تکون

برمودا تکون، جسے "شیطان کی تکون" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل کے قریب واقع ایک مشہور مقام ہے۔ اس کے بارے میں بہت سی کہانیاں اور افسانے گردش کرتی ہیں کیونکہ یہاں سے گزرنے والی طیارے اور جہاز پراسرار طور پر غائب ہو جاتے ہیں۔یہ تکون شمالی بحر اوقیانوس کے مغربی حصے میں واقع ہے، اور اس کی حدود تین نکات یعنی برمودا، فلوریڈا، اور پورٹو ریکو پر مشتمل ہیں۔ اس تکون کا ہر پہلو تقریباً ایک ہزار میل پر محیط ہے۔



مشہور غائب ہونے والے جہاز

سائنسدانوں نے دنیا بھر سے اس معمہ کو حل کرنے اور جہازوں اور طیاروں کے غائب ہونے کی وجوہات معلوم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سلسلے میں کئی کہانیاں اور نظریات سامنے آئے ہیں۔سب سے پہلے 1492 میں کرسٹوفر کولمبس برمودا تکون کے قریب پہنچا، اور اس نے دیکھا کہ اس کے ہاتھ میں موجود قطب نما غیر معمولی حرکت کر رہا ہے۔ 1840 میں، فرانسیسی جہاز "روزالی" برمودا تکون کے علاقے سے گزر رہا تھا اور اچانک غائب ہوگیا۔ چند مہینوں کی تلاش کے بعد یہ جہاز تکون کے علاقے سے باہر خالی حالت میں ملا، اور یوں اس مقام کے بارے میں کہانیاں اور افسانے بننے لگے۔1872 میں، "ماری سیلیسٹ" نامی جہاز مشہور ہوا جب یہ جہاز بھی غائب ہوگیا تھا۔ ایک ماہ بعد، یہ جہاز ملا اور اس کے تمام سامان اور خوراک صحیح حالت میں تھے، لیکن عملے کا کوئی سراغ نہ ملا۔





برمودا تکون کے بارے میں کئی نظریات ہیں:

 نظریہ اول: جزیرہ اٹلانٹس

یہ کہ اس علاقے میں جزیرہ اٹلانٹس موجود ہے جو اپنے "کریسٹل انرجی" کے ذریعے جہازوں اور طیاروں کو نگل لیتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق، یہاں وقت کے گیٹ بھی ہیں جو جہازوں اور طیاروں کو کسی اور زمان و مکان میں منتقل کر دیتے ہیں۔




نظریہ دوم: جزر و مد کی لہریں

کچھ سائنسدانوں کے مطابق، یہ ممکنہ طور پر جزر و مد کی لہروں یا مقناطیسی میدان کی غیر معمولی حالت کی وجہ سے ہو سکتا ہے جو نیویگیشن میں مشکلات پیدا کرتی ہیں۔

 نظریہ سوم: سمندری لہریں

کہا جاتا ہے کہ اس علاقے میں سمندری لہریں بہت بڑی اور خطرناک ہوتی ہیں جو اچانک نمودار ہو کر بڑے بڑے جہازوں کو ڈبو دیتی ہیں۔

 نظریہ چہارم: شیطانی جزیرہ

کچھ افسانے یہ بھی بتاتے ہیں کہ یہ مقام شیطان کا جزیرہ ہے، یا یہاں سے دجال یا یاجوج ماجوج نکلیں گے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ مقام "شیطان کی تکون" کے نام سے مشہور ہے۔

نظریہ پنجم: خیالی کہانیاں

کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب کہانیاں محض خیالی ہیں جو کتابوں اور فلموں میں دکھائی جاتی ہیں۔ بہت سے حادثات جو برمودا تکون سے منسوب کیے جاتے ہیں، اصل میں عام سمندری حادثات ہوتے ہیں۔

 نظریہ ششم: خلا سے مخلوقات

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس مقام پر خلا میں جانے والی مخلوقات آتی اور جاتی ہیں کیونکہ یہاں سے فضا کا غلاف کمزور ہے۔

 نظریہ ہفتم: روشنی کی رفتار

یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر انسان روشنی کی رفتار سے چلنے والی گاڑی بنا سکے تو وہ برمودا تکون کے ذریعے ماضی میں واپس جا سکتا ہے۔

آخری نظریہ: میتھین گیس

حالیہ تحقیقات کے مطابق، سمندر کی تہہ میں موجود میتھین گیس کے پھٹنے کی وجہ سے برمودا تکون میں حادثات پیش آتے ہیں۔ 
برمودا تکون آج بھی ایک بڑا راز ہے اور اس کے بارے میں کئی کہانیاں اور معمہ حل طلب ہیں۔




#برمودا_تکون #شیطان_کی_تکون #پراسرار_مقام #سمندری_کہانیاں #تاریخی_واقعات



برمودا تکون
شیطان کی تکون
سمندری راز
غائب ہونے والے جہاز
اٹلانٹس کا نظریہ

کیا آپ نے کبھی برمودا تکون کے بارے میں سنا ہے؟ اپنی رائے نیچے کمنٹس میں بیان کریں!



Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

Please Select Embedded Mode To show the Comment System.*

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !