گرمی کی جنگ نیم کے سنگ



نیم کے پودے لگاکر ان کو درخت بھی بنانا ہے


 نیم کے پودے لگانے کیساتھ ساتھ پودوں کی دیکھ بھال بھی بہت ضروری ہے کیونکہ شجرکاری صرف پودے لگانے کا نام نہیں بلکہ لگائے گئے پودوں کو درخت بنانا اصل شجرکاری ہے یہ کچھ نوجوانوں کی جانب سے لگائے گئے نیم کے پودے اب سایہ دار درخت بنتے جارہے ہیں ۔  تصویر میں نظر آنے والے نیم کے درخت  آئندہ کچھ عرصہ میں تناور درخت بن جائیں گے اور نیم کے درخت بہترین سایہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سورج کی تپش سے حفاظت کرے گا ۔ 


نیم لگائیں گرمی بھگائیں 


سفیدہ درخت کے نقصانات۔۔۔۔۔👇👇

میری بطور کسان ذاتی تحقیق کیمطابق سفیدے کے درخت کے فصلوں ، پرندوں ، اور دوسرے درختوں کیلئے بے پناہ نقصانات ہیں۔ 

1. پرندے،،،،

سفیدہ درخت آج سے تقریباً 20 سال پہلے ہمارے ضلع سرگودھا میں بطور درخت آیا اور لوگوں نے لگانا شروع کیا۔ 

جیسے ہی یہ درخت زمینوں پر لگنا شروع ہوا بہت سارے ایسے پرندے جو ٹھنڈے اور گھنے درختوں میں رہائش پذیر ہوتے تھے وہ یا تو مر گئے یا ہجرت کرگے۔ آج 2024 میں اگر دیکھا جائے تو ہمارے علاقے سے۔ طوطا، مرغابی، فاختہ، سیہڑ، بلبل، کوئل، کڑکڑچھی، جنگلی کبوتر ، لالی، جھل ککڑ، نایاب نظر آرہے ہیں۔ کیونکہ یہ تمام خوبصورت پرندے ٹھنڈی چھاؤں اور گھنے درختوں میں اپنے گھونسلے بنا کر رہتے تھے۔ جبکہ سفیدہ کے درخت میں یہ سہولت میسر نہیں ہوتیں۔ 

2. زمین

زمین کے حوالے سے یہ درخت انتہائی خطرناک ہے اس کا ایک پودہ باقی تمام درختوں کی نسبت پانچ درختوں کے برابر زمین سے پانی کھینچتا ہے جس کی وجہ سے زمین خشک ہو جاتی ہے اور ایک پودے کے آس پاس تقریباً 50 مربع فٹ تک فصل نہیں ہوتا اور اگر ہو بھی جائے تو اس کی بڑھوتری نہیں ہوتی۔ 

3.دوسرے درختوں کیلئے نقصاندہ ۔۔ 

جب سے لوگوں نے سفیدہ کے درخت لگانے شروع کیے تو ساتھ ہی شیشم کا درخت (ٹاہلی) کیکر کا درخت، شہتوت ، بیری کا درخت، مرنے شروع ہو گئے اور اب تقریباً یہ تمام درخت نایاب ہوتے جارہے ہیں۔ اگر انہیں لگائیں بھی تو یہ درخت انی جوانی سے پہلے ہی مر جاتے ہیں۔ 

سفیدہ کی چھاؤں بھی نہیں ہوتی اور اگر ہو بھی تو گرم ہوتی ہے۔ 

یہ پانی کیساتھ ہوا کو بھی کھینچتا ہے اور ہوا میں ٹھنڈک پیدا نہیں کرتا۔ 

میرے ذاتی مشاہدات کے علاؤہ ایک چھوٹی سی سرچ جوکہ زرعی یونیورسٹی نے کی اس کو نیچے درج کررہا ہوں۔ 👇


زرعی یونیورسٹی کی نئی تحقیق کے مطابق سفیدہ عام درختوں سے زیادہ پانی حاصل کرتا ہے اور زیرِ زمین پانی میں کمی کا باعث بن رہا ہے، یہ ڈینگی مچھر کی افزائش کا بھی باعث بنتا ہے، سفیدہ اس خطے کے لئے ٹھیک نہیں، اس خطے کے لئے نیم اور شیشم،ٹالی جیسے درخت ہی سودمند ہیں۔۔۔۔۔وہ لگائیں ۔۔۔۔


پودے لگانا کمال نہیں ہے!


صرف 50 آدمی مل کر 2 گھنٹے بھی لگائیں تو 500 پودے لگ سکتے ہیں مگر پودے لگانا کمال نہیں ہے بلکہ پودا لگا کر اس کا خیال رکھ کر اسے درخت تک پہنچانا کمال ہے۔


یہی وجہ ہے کہ FGRF نے صرف پودے لگا کر کارکردگی دکھانے کے بجائے پودا لگا کر اسے درخت تک پہنچانے کا عزم کیا اور اس مہم پر کام شروع کیا کہ پودا لگانا ہے درخت بنانا ہے۔


اسی مہم کے تحت اب دنیا بھر میں 29 لاکھ سے زائد پودے لگا چکی ہے۔


آپ بھی اس مہم میں شامل ہونا چاہیں تو ابھی جتنے ہو سکیں پیکجز کی رقم FGRF کو ڈونیٹ کریں اور بھلائی کا ذریعہ بنیں۔

#پودے لگانے پڑیں گے اور ایمرجنسی بنیاد پر لگانے پڑیں گے۔ 🌲

#اس 14 اگست کو ہر پاکستانی کم از کم ایک پودا لگائے اور  درخت بننے تک خیال رکھے۔

#اگلے سال آ پکو خود رزلٹ دیکھنے کو ملے گا ۔🌲🌲🌲


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.