ہنی سنگھ: شہرت، گمراہی، اور شعور کی طرف سفر

 

ہنی سنگھ: شہرت، گمراہی، اور شعور کی طرف سفر
ہنی سنگھ: شہرت، گمراہی، اور شعور کی طرف سفر


ہنی سنگھ کا اعترافِ غلطی: موسیقی، شہرت اور تبدیلی کا سفر


العلماء ورثۃ الانبیاء

ہَنی سنگھ، پچھلی دہائی کا بدنامِ زمانہ اور مشہور و معروف گائیک اس نے ایک مخصوص قسم کی موسیقی اور گلوکاری کے انداز کو اپنا خاصا بنایا اور بالی وڈ میں اس فیلڈ کا سب سے بڑا سنگر کہلایا

کچھ سال سے منظرِ عام سے غائب تھا

اب اس کا حالیہ انٹرویو دیکھا، جس میں صاف پتہ لگ رہا ہے کہ اب یہ شخص وہ ہنی سنگھ نہیں رہا

میچیورٹی نے اس کے شعور کے دروازے پر دستک دے دی ہے 

کہتا ہے " میرے گانے کوئی گانے ہیں؟ نہ سر نہ پیر، میں خود اپنے گانے سنتا ہوں تو شرمندہ ہو جاتا ہوں کہ کیا اول فول چیزیں ریلیز کرتا تھا میں اور کیوں عوام بے وجہ پاگل ہوتی تھی؟ 

بقول ہنی سنگھ اس کی مصروفیت اتنی تھی کہ بیس منٹ میں گانا گا کر میوزک ڈال کر مکمل کر دیتا تھا

کوئی محنت نہیں کرتا اس سب پر لیکن جب وہ پبلش کرتا تو چند گھنٹوں میں ملینز ویوز آجاتے

کہتا ہے آج بھی لوگ وہ گانے سنتے ہیں اور مجھے پیسے آتے ہیں جب بھی کسی ایپ پر میرا گانا چلتا ہے اور میں ہنس رہا ہوتا ہوں کہ کون پاگل لوگ ہیں جن کا ذوق اتنا گھٹیا ہے

ساتھ بتاتا ہے کہ میری زندگی برائیوں میں بری طرح غرق تھی، شراب و شباب دن رات کا اوڑھنا بچھونا تھا

میرے گانوں میں بھی شیطانی میوزک کی آمیزش ہوتی تھی جو میں جان کر کرتا تھا کیوں کہ میرا شیطانیت سے بہت گہرا تعلق بن چکا تھا

میں سال میں اپنے گھر دو چار بار چند گھنٹوں کے لیے چکر لگاتا اور بس نکل جاتا کیوں کہ مجھے عام لوگوں کی طرح جینے میں کوفت ہونے لگتی تھی

میں خود کو خدا سمجھنے لگا تھا

اور اب یہ حال ہے کہ اپنی ایک ایک غلطی کا اعتراف کر رہا ہے، بتا رہا ہے کہ کیسے مختلف مذاہب کا مطالعہ کر رہا ہے اور کیسے انبیاء کی زندگی کے بارے پڑھ کر بہت کچھ سیکھ رہا ہے

میرا غالب گمان ہے کہ اللہ نے چاہا تو وہ اسے ضرور ہدایت دے گا

یہ شخص بھٹکا ہوا ضرور ہے مگر راستے کی تلاش میں نکل چکا ہے

اب اسے سکون نہیں آئے گا جب تک یہ کسی کروٹ نہ بیٹھ جائے

ایسے افراد کو دیکھ کر ہمیں اپنا دورِ جاہلیت یاد آجاتا ہے کہ کس طرح ہم بھی برائیوں کے اندھیروں میں کھوئے ہوئے تھے اور کیسے میرے اللہ نے مجھے کھینچ نکالا اور دینِ اسلام کی پرنور روشنی سے نوازا اور قربان جاؤ اس آخری بنی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پر جو ہمیں دین اسلام دیا

میں نے نوٹ کیا ہے کہ بہت دفعہ جب انسان برائیوں کی زندگی گزارتے ہوئے اس کی چوٹی پر پہنچ جاتا ہے تب وہاں اکثر اسے اپنے خالق کا خیال آتا ہے

بقیہ مخلوق کو تو یہ شخص ناجانے کہیں بہت پیچھے، بہت نیچے چھوڑ آیا ہوتا ہے، اس تنہائی کی معراج پر کوئی اپنے اندر سے آنے والی یہ کال مِس کردیتا ہے اور کوئی ریسیو بھی کرلیتا ہے

بس جس کا مقدر میں ہدایت ہو ایسے کسی طالب کو میرا رب پیاسا نہیں چھوڑتا

ارے کیسے کیسوں کا دل بدل ڈالا اللہ نے

محمد علی، مائیک ٹائسن، جنید جمشید، محمد یوسف، کریم عبدل الجبار، آئیس کیوب، اینڈریو ٹیٹ اور ایسے سینکڑوں مشہور لوگ جنھوں نے تب اسلام قبول کیا جب دنیا ان کی مٹھی میں تھی

ہزاروں بلکہ لاکھوں کروڑوں اور بھی ایسے گمنام لوگ ہیں جنھیں ہم اور آپ نہیں جانتے پر انہوں نے سب کچھ داؤ پر لگا کر اسلام کو ترجیح دی

ایک ہم لوگ ہیں جن کی مٹھی میں اسلام ہے، پیدائشی مسلمان ! پر اس کی قدر ہی نہیں، غیر مسلموں کا اتراً پہننا اور جھوٹا کھانا ناجانے کب اور کیسے باعثِ فخر بن گیا ہمارے لیے

خیر، ہماری حالت اتنی بری نہیں ہے جتنی ہنی سنگھ جیسے شخص کی کچھ سال پہلے ہوا کرتی تھی

جب ایسے صبح کے بھولے بھی شام کو گھر لوٹ سکتے ہیں تو ہمیں کس بات کا انتظار ہے؟

ایک آخری بات! لوگوں کو دھتکارنا، حقارت سے دیکھنا، چھوٹا سمجھنا یا خود کو باقیوں سے بہتر سمجھنا چھوڑ دیجیے

آپ نہیں جانتے وہ کب کس لمحے آپ سے سبقت لے جائیں اور اللہ کی بارگاہ میں مقبول ہوجائیں

آپ تو یہ خیال رکھیں کہ کہیں کسی ایسی عادات پر آپ کے اعمال ہی ضایع نہ ہوجائیں اللہ تعالیٰ ہم سب کی حفاظت کرے اور دین محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پر قائم دائم صحیح سلامت اپنے حفظ و امان میں خوش خرم سلامت رکھے آمین یارب

ہمیں علم عطا فرمائے اور ہدایت دے آمین یارب العالمین 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.