کھجور کے 25 فوائد: طبِ نبوی ﷺ کی روشنی میں
کھجور اور صحت: نبی کریم ﷺ کی احادیث
{۱} اللہ کے حبیب ، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ صحت نشان ہے: ’’ عالِیہ ‘‘ ( یعنی مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًمیں مسجد قبا شریف کی جا نِب ایک جگہ کا نام ) کی عَجْوَہ (مدینۂ منورہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًکی سب سے عظیم کھجور کا نام ) میں ہر بیماری سے شفا ہے ۔ ایک روایت کے مطابق ’’ سات روزتک روزانہ سات عجوہ کَھجوریں کھاناجذام(یعنی کوڑھ) میں نفع دیتا ہے ۔ ‘‘ (الکامل لابن عدی ج۷ ص ۴۰۷)
{۲} میٹھے میٹھے آقا، مکی مدنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان جنت نشان ہے: عجوہ کھجور جنت سے ہے، اس میں زہر سے شفا ہے ۔(تِرمذی ۴ ص۱۷حدیث ۲۰۷۳ ) بخاری شریف کی روایت کے مطابق جس نے نہارمنہ عجوہ کھجور کے سات دانے کھالئے اس دن اسے جا دو اورزہر بھی نقصان نہ دے سکیں گے ۔ (بُخارِی ج۳ص۵۴۰ حدیث ۵۴۴۵)
{۳} سیِّدُنا ابوہر یرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہسے روایت ہے ، کھجورکھانے سے قولنج(یعنی بڑی انتڑی کا درد) نہیں ہوتا۔ (کَنْزُ الْعُمَّال ج۱۰ ص۱۲حدیث۲۸۱۹۱)
{۴} طبیبوں کے طبیب ، اللہ کے حبیب ، حبیب لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمان صحت نشان ہے: ’’ نہارمنہ کھجور کھاؤ اس سے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں ۔ ‘‘ (اَلْجا مِعُ الصَّغِیْرص۳۹۸حدیث۶۳۹۴)
{۵} حضرت سیِّدُنا رَبِیع بن خُثَیْم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہ فرماتے ہیں : ’’ میرے نزدیک حاملہ کے لئے کھجور سے اور مریض کیلئے شہد سے بہتر کسی چیز میں شفا نہیں ۔ ‘‘
(تفسیرِدُرِّ مَنْثُورج۵ص۵۰۵)
کھجور کھانے کے مستند فوائد
{۶} سیِّد ی محمد احمد ذَہبی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’ حاملہ کوکھجوریں کھلانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ لڑکا پیداہو گا جو کہ خوبصورت بردبار اورنرم مزاج ہو گا ۔ ‘‘
{۷} جو فاقے(یعنی بھوک) کی وجہ سے کمزور ہو گیا ہو اُس کیلئے کھجوربہت مفید ہے کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہے اس کے کھانے سے جلد توانائی بحال ہو جا تی ہے، لہٰذا کھجورسے اِفطار کرنے میں یہ حکمت بھی ہے۔
{۸} روزے میں فوراً برف کا ٹھنڈا پانی پی لینے سے گیس ، تبخیر (تَبْ۔ خیر) مِعدہ اور جگر کے ورم کا سخت خطرہ ہے، کھجور کھا کر ٹھنڈاپانی پینے سے نقصان کا خطرہ ٹل جا تاہے ، مگر سخْت ٹھنڈاپانی ہرگز نہیں پیناچاہئے۔
{۹} کھجوراور ککڑی ، نیز کھجور اور تربوز ایک ساتھ کھانانبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے ۔ اس میں بھی حکمتوں کے مدنی پھول ہیں ۔ طبیبوں کا کہنا ہے کہ اس سے جنسی و جسمانی کمزوری اور دبلاپن دور ہوتا ہے۔ مکّھن کے ساتھ کھجورکھانا بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے۔ (ابن ماجہ ج۴ص۴۱حدیث۳۳۳۴)
کھجور اور مختلف امراض کا علاج
{۱۰} کھجور کھانے سے پُر انی قبض دور ہوتی ہے ۔
{۱۱} دَمے ، دل، گردے ، مثانے ، پتے اور آنتوں کے امراض میں کھجور مفید ہے ۔ یہ بلغم خارِج کرتی ، منہ کی خشکی دور کر تی اور پیشاب آور ہے ۔
{۱۲} دل کی بیماری اور کالا موتیا کیلئے کجھور گٹھلی سمیت کوٹ کر کھانا مفید ہے۔
{۱۳} کھجور بھگو کراس کا پانی پی لینے سے جگر کی بیماریا ں دور ہوتی ہیں ۔ دست کی بیماری میں بھی یہ پانی مفید ہے۔ (رات کو بھگو کرصبح نہار منہ اس کا پانی پئیں مگر بھگونے کے لئے پانی ڈال کر فریزر میں نہ رکھیں )
{۱۴} کھجور دودھ میں اُبال کرکھانابہترین مقوی(مُ۔قَوْ۔وِی یعنی طاقت دینے والی) غذا ہے، یہ غذا بیماری کے بعد کی کمزوری دور کرنے کیلئے بے حد مفید ہے۔
{۱۵} کھجورکھانے سے زَخم جلدی بھرتا ہے ۔
{۱۶} یرقان(یعنی پیلیا ) کیلئے کھجور بہترین دواہے ۔
{۱۷} تازہ پکی کھجوریں صفرا (یعنی ’’ پت ‘‘ جس سے قے کے ذَریعے کڑوا پانی نکلتا ہے) اور تیزابیت کوختم کرتی ہیں ۔
کھجورکی گٹھلیاں استعمال کرنے کا طریقہ
{۱۸} کھجورکی گٹھلیاں آگ میں جلا کر اس کا منجن بنا لیجئے، یہ دانت چمکدار اور منہ کی بدبو دور کرتا ہے ۔
{۱۹} کھجورکی جلی ہوئی گٹھلیوں کی راکھ لگانے سے زخم کا خون بند ہوتا اور زخم بھر جا تا ہے ۔
{۲۰} کھجورکی گٹھلیوں کوآگ میں ڈال کردھونی لینے سے بواسیرکے مسے خشک ہو جا تے ہے۔
{۲۱} کھجورکے درخت کی جڑوں یا پتوں کی راکھ سے منجن کرنا دانتوں کے درد کیلئے مفید ہے، جڑوں یا پتوں کو پانی میں اُبال کر اُس سے کلیاں کرنا بھی دانتوں کے درد میں فائدے مند ہے ۔
{۲۲} جسے کھجور کھانے سے کسی قسم کا نقصان) (side effectہوتا ہو وہ انار کے رس یا خشخاش یا کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ فائدہ ہو گا ۔
کن صورتوں میں کھجور نقصان دہ ہو سکتی ہے؟
{۲۳} اَدھ پکی اور پرانی کھجوریں بیک وقت(یعنی ایک ہی وقت میں ) کھانا نقصان دہ ہے ۔اسی طرح کھجور کے ساتھ انگور یا کشمش یا منقہ ملا کر کھانا ، کھجور اور انجیربیک وقت کھانا ، بیماری سے اٹھتے ہی کمزوری میں زیادہ کھجوریں کھانااور آنکھوں کی بیماری میں کھجوریں کھانا مضر یعنی نقصان دہ ہے ۔
{۲۴} ایک وقت میں 5 تولہ(یعنی 58.32گرام ) سے زیادہ کھجوریں نہ کھائیں ۔ پرانی کھجورکھاتے وقت کھول کر اندر سے دیکھ لیجئے کیوں کہ اس میں بعض اوقات سرسریاں ( یعنی چھوٹے چھوٹے لال کیڑے ) ہوتی ہیں ، لہٰذا صاف کرکے کھائیے۔ جس کھجور میں کیڑے ہونے کا گمان ہو اُسے صاف کئے بغیر کھانا مکروہ ہے۔بیچنے والے چمکانے کیلئے اکثر سرسوں کا تیل لگا دیتے ہیں لہٰذ ا بہتر یہ ہے کہ کھجوریں چند منٹ کیلئے پانی میں بھگو دیجئے تاکہ مکھیوں کی بیٹ اورمیل کچیل وغیرہ چھو ٹ جا ئے پھر دھوکر استعما ل فرمائیے ۔ درخت کی پکی ہوئی کھجوریں زیادہ مفید ہوتی ہیں ۔(مگر دھوئے بغیر کھجوریں بلکہ کوئی سا پھل اور سبزی وغیرہ استعمال نہ کریں ورنہ گرد و غبار ، مکھیوں ، کیڑے مکوڑوں کی بیٹ اور جراثیم کش دواؤں کے اثرات پیٹ میں جا کر بیماریوں کا باعث ہوسکتے ہیں )
مدینہ منورہ کی کھجوروں کی برکت
{۲۵} مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کی کھجوروں کی گٹھلیاں مت پھینکئے، کسی ادب کی جگہ ڈالدیجئے یا دریا برد فرما دیجئے، بلکہ ہوسکے تو سروتے(سَ۔رَوْ۔تے) سے باریک ٹکڑیاں کر کے یا پیس کر ڈِبیہ میں ڈالکر جیب میں رکھ لیجئے اور چھالیہ کی جگہ استعمال کر کے اس کی برکتیں لوٹئے۔ کوئی چیز خواہ دنیا کے کسی بھی خطے کی ہو جب مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًکی فضاؤں میں داخل ہوئی تو مدینے کی ہوگئی لہٰذا عاشِقانِ رسول اُس کا ادب کرتے ہیں ۔
کیا حدیث میں بتایا ہوا علاج ہر ایک کر سکتا ہےکھجور اور صحت: نبی کریم ﷺ کی احادیث
{۱} اللہ کے حبیب ، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ صحت نشان ہے: ’’ عالِیہ ‘‘ ( یعنی مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًمیں مسجد قبا شریف کی جا نِب ایک جگہ کا نام ) کی عَجْوَہ (مدینۂ منورہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًکی سب سے عظیم کھجور کا نام ) میں ہر بیماری سے شفا ہے ۔ ایک روایت کے مطابق ’’ سات روزتک روزانہ سات عجوہ کَھجوریں کھاناجذام(یعنی کوڑھ) میں نفع دیتا ہے ۔ ‘‘ (الکامل لابن عدی ج۷ ص ۴۰۷)
{۲} میٹھے میٹھے آقا، مکی مدنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان جنت نشان ہے: عجوہ کھجور جنت سے ہے، اس میں زہر سے شفا ہے ۔(تِرمذی ۴ ص۱۷حدیث ۲۰۷۳ ) بخاری شریف کی روایت کے مطابق جس نے نہارمنہ عجوہ کھجور کے سات دانے کھالئے اس دن اسے جا دو اورزہر بھی نقصان نہ دے سکیں گے ۔ (بُخارِی ج۳ص۵۴۰ حدیث ۵۴۴۵)
{۳} سیِّدُنا ابوہر یرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہسے روایت ہے ، کھجورکھانے سے قولنج(یعنی بڑی انتڑی کا درد) نہیں ہوتا۔ (کَنْزُ الْعُمَّال ج۱۰ ص۱۲حدیث۲۸۱۹۱)
{۴} طبیبوں کے طبیب ، اللہ کے حبیب ، حبیب لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمان صحت نشان ہے: ’’ نہارمنہ کھجور کھاؤ اس سے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں ۔ ‘‘ (اَلْجا مِعُ الصَّغِیْرص۳۹۸حدیث۶۳۹۴)
{۵} حضرت سیِّدُنا رَبِیع بن خُثَیْم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنہ فرماتے ہیں : ’’ میرے نزدیک حاملہ کے لئے کھجور سے اور مریض کیلئے شہد سے بہتر کسی چیز میں شفا نہیں ۔ ‘‘
(تفسیرِدُرِّ مَنْثُورج۵ص۵۰۵)
کھجور کھانے کے مستند فوائد
{۶} سیِّد ی محمد احمد ذَہبی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’ حاملہ کوکھجوریں کھلانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ لڑکا پیداہو گا جو کہ خوبصورت بردبار اورنرم مزاج ہو گا ۔ ‘‘
{۷} جو فاقے(یعنی بھوک) کی وجہ سے کمزور ہو گیا ہو اُس کیلئے کھجوربہت مفید ہے کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہے اس کے کھانے سے جلد توانائی بحال ہو جا تی ہے، لہٰذا کھجورسے اِفطار کرنے میں یہ حکمت بھی ہے۔
{۸} روزے میں فوراً برف کا ٹھنڈا پانی پی لینے سے گیس ، تبخیر (تَبْ۔ خیر) مِعدہ اور جگر کے ورم کا سخت خطرہ ہے، کھجور کھا کر ٹھنڈاپانی پینے سے نقصان کا خطرہ ٹل جا تاہے ، مگر سخْت ٹھنڈاپانی ہرگز نہیں پیناچاہئے۔
{۹} کھجوراور ککڑی ، نیز کھجور اور تربوز ایک ساتھ کھانانبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے ۔ اس میں بھی حکمتوں کے مدنی پھول ہیں ۔ طبیبوں کا کہنا ہے کہ اس سے جنسی و جسمانی کمزوری اور دبلاپن دور ہوتا ہے۔ مکّھن کے ساتھ کھجورکھانا بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ثابت ہے۔ (ابن ماجہ ج۴ص۴۱حدیث۳۳۳۴)
کھجور اور مختلف امراض کا علاج
{۱۰} کھجور کھانے سے پُر انی قبض دور ہوتی ہے ۔
{۱۱} دَمے ، دل، گردے ، مثانے ، پتے اور آنتوں کے امراض میں کھجور مفید ہے ۔ یہ بلغم خارِج کرتی ، منہ کی خشکی دور کر تی اور پیشاب آور ہے ۔
{۱۲} دل کی بیماری اور کالا موتیا کیلئے کجھور گٹھلی سمیت کوٹ کر کھانا مفید ہے۔
{۱۳} کھجور بھگو کراس کا پانی پی لینے سے جگر کی بیماریا ں دور ہوتی ہیں ۔ دست کی بیماری میں بھی یہ پانی مفید ہے۔ (رات کو بھگو کرصبح نہار منہ اس کا پانی پئیں مگر بھگونے کے لئے پانی ڈال کر فریزر میں نہ رکھیں )
{۱۴} کھجور دودھ میں اُبال کرکھانابہترین مقوی(مُ۔قَوْ۔وِی یعنی طاقت دینے والی) غذا ہے، یہ غذا بیماری کے بعد کی کمزوری دور کرنے کیلئے بے حد مفید ہے۔
{۱۵} کھجورکھانے سے زَخم جلدی بھرتا ہے ۔
{۱۶} یرقان(یعنی پیلیا ) کیلئے کھجور بہترین دواہے ۔
{۱۷} تازہ پکی کھجوریں صفرا (یعنی ’’ پت ‘‘ جس سے قے کے ذَریعے کڑوا پانی نکلتا ہے) اور تیزابیت کوختم کرتی ہیں ۔
کھجورکی گٹھلیاں استعمال کرنے کا طریقہ
{۱۸} کھجورکی گٹھلیاں آگ میں جلا کر اس کا منجن بنا لیجئے، یہ دانت چمکدار اور منہ کی بدبو دور کرتا ہے ۔
{۱۹} کھجورکی جلی ہوئی گٹھلیوں کی راکھ لگانے سے زخم کا خون بند ہوتا اور زخم بھر جا تا ہے ۔
{۲۰} کھجورکی گٹھلیوں کوآگ میں ڈال کردھونی لینے سے بواسیرکے مسے خشک ہو جا تے ہے۔
{۲۱} کھجورکے درخت کی جڑوں یا پتوں کی راکھ سے منجن کرنا دانتوں کے درد کیلئے مفید ہے، جڑوں یا پتوں کو پانی میں اُبال کر اُس سے کلیاں کرنا بھی دانتوں کے درد میں فائدے مند ہے ۔
{۲۲} جسے کھجور کھانے سے کسی قسم کا نقصان) (side effectہوتا ہو وہ انار کے رس یا خشخاش یا کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ فائدہ ہو گا ۔
کن صورتوں میں کھجور نقصان دہ ہو سکتی ہے؟
{۲۳} اَدھ پکی اور پرانی کھجوریں بیک وقت(یعنی ایک ہی وقت میں ) کھانا نقصان دہ ہے ۔اسی طرح کھجور کے ساتھ انگور یا کشمش یا منقہ ملا کر کھانا ، کھجور اور انجیربیک وقت کھانا ، بیماری سے اٹھتے ہی کمزوری میں زیادہ کھجوریں کھانااور آنکھوں کی بیماری میں کھجوریں کھانا مضر یعنی نقصان دہ ہے ۔
{۲۴} ایک وقت میں 5 تولہ(یعنی 58.32گرام ) سے زیادہ کھجوریں نہ کھائیں ۔ پرانی کھجورکھاتے وقت کھول کر اندر سے دیکھ لیجئے کیوں کہ اس میں بعض اوقات سرسریاں ( یعنی چھوٹے چھوٹے لال کیڑے ) ہوتی ہیں ، لہٰذا صاف کرکے کھائیے۔ جس کھجور میں کیڑے ہونے کا گمان ہو اُسے صاف کئے بغیر کھانا مکروہ ہے۔بیچنے والے چمکانے کیلئے اکثر سرسوں کا تیل لگا دیتے ہیں لہٰذ ا بہتر یہ ہے کہ کھجوریں چند منٹ کیلئے پانی میں بھگو دیجئے تاکہ مکھیوں کی بیٹ اورمیل کچیل وغیرہ چھو ٹ جا ئے پھر دھوکر استعما ل فرمائیے ۔ درخت کی پکی ہوئی کھجوریں زیادہ مفید ہوتی ہیں ۔(مگر دھوئے بغیر کھجوریں بلکہ کوئی سا پھل اور سبزی وغیرہ استعمال نہ کریں ورنہ گرد و غبار ، مکھیوں ، کیڑے مکوڑوں کی بیٹ اور جراثیم کش دواؤں کے اثرات پیٹ میں جا کر بیماریوں کا باعث ہوسکتے ہیں )
مدینہ منورہ کی کھجوروں کی برکت
{۲۵} مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کی کھجوروں کی گٹھلیاں مت پھینکئے، کسی ادب کی جگہ ڈالدیجئے یا دریا برد فرما دیجئے، بلکہ ہوسکے تو سروتے(سَ۔رَوْ۔تے) سے باریک ٹکڑیاں کر کے یا پیس کر ڈِبیہ میں ڈالکر جیب میں رکھ لیجئے اور چھالیہ کی جگہ استعمال کر کے اس کی برکتیں لوٹئے۔ کوئی چیز خواہ دنیا کے کسی بھی خطے کی ہو جب مدینۂ منوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًکی فضاؤں میں داخل ہوئی تو مدینے کی ہوگئی لہٰذا عاشِقانِ رسول اُس کا ادب کرتے ہیں ۔
کیا حدیث میں بتایا ہوا علاج ہر ایک کر سکتا ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کردہ ’’ کھجور کے 25مدنی پھول ‘‘ میں مختلف امراض میں ’’ کھجور ‘‘ کے ذریعے علاج تجویز کیا گیا ہے، اِس سلسلے میں آیندہ سطور کا بغور مطالعہاِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّنفع بخش پائیں گے ۔ چنانچہ (حدیثِ پاک: ’’ فِی الْحَبَّۃِ السَّوْدَاءِ شِفَاءٌ مِّنْ کُلِّ دَاءٍ اِلَّا السَّامَ۔یعنی کالا دانہ(کلونجی) میں موت کے سوا ہر بیماری سے شفاہے ‘‘ کے تحت) مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّانفرماتے ہیں : ہر مرض(میں شفا) سے مراد ہر بلغمی اور رطوبت کے اَمراض میں (شفا ہے) ، کیونکہ کلونجی گرم اور خشک ہوتی ہے لہٰذا مرطوب(یعنی تری والی) اور سردی کیبیماریوں میں مفید ہو گی ۔آگے چل کر مزید فرماتے ہیں : یہاں مراد عرب کی عام بیماریاں ہیں (مرقات) یعنی کلونجی عرب کی عام بیماریوں میں مفید ہے۔ خیال رہے کہ احادیثِ شریفہ کی دوائیں کسی حاذِق طبیب(یعنی ماہر طبیب ) کی رائے سے استعمال کرنی چاہئیں (اہلِ عرب کو تجویز کردہ دوائیں ) صرف (اپنی) رائے سے استعمال نہ کریں کہ ہمارے (طبعی ) مزاج اہلِ عرب کے (طبعی ) مزاج سے جداگانہ ہیں ۔ ( مراٰۃ ج ۶ ص ۲۱۶، ۲۱۷) ساتھ ہی یہ بھی خاص تاکید ہے کہ اِس آرٹیکل میں دیا ہوا کوئی بھی نسخہ اپنے طبیب سے مشورہ کئے بغیر استعمال نہ کیاجا ئے اگر چِہ یہ نسخہ اُسی بیماری کیلئے ہو جس سے آپ دو چار ہوں ۔ یاد رہے ! لوگوں کی طبعی(طَب۔عی) کیفیات جدا جدا ہوتی ہیں ، بسا اوقات ایک ہی دوا کسی کیلئے شفاو آرام کا باعث بنتی ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کردہ ’’ کھجور کے 25مدنی پھول ‘‘ میں مختلف امراض میں ’’ کھجور ‘‘ کے ذریعے علاج تجویز کیا گیا ہے، اِس سلسلے میں آیندہ سطور کا بغور مطالعہاِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّنفع بخش پائیں گے ۔ چنانچہ (حدیثِ پاک: ’’ فِی الْحَبَّۃِ السَّوْدَاءِ شِفَاءٌ مِّنْ کُلِّ دَاءٍ اِلَّا السَّامَ۔یعنی کالا دانہ(کلونجی) میں موت کے سوا ہر بیماری سے شفاہے ‘‘ کے تحت) مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنّانفرماتے ہیں : ہر مرض(میں شفا) سے مراد ہر بلغمی اور رطوبت کے اَمراض میں (شفا ہے) ، کیونکہ کلونجی گرم اور خشک ہوتی ہے لہٰذا مرطوب(یعنی تری والی) اور سردی کیبیماریوں میں مفید ہو گی ۔آگے چل کر مزید فرماتے ہیں : یہاں مراد عرب کی عام بیماریاں ہیں (مرقات) یعنی کلونجی عرب کی عام بیماریوں میں مفید ہے۔ خیال رہے کہ احادیثِ شریفہ کی دوائیں کسی حاذِق طبیب(یعنی ماہر طبیب ) کی رائے سے استعمال کرنی چاہئیں (اہلِ عرب کو تجویز کردہ دوائیں ) صرف (اپنی) رائے سے استعمال نہ کریں کہ ہمارے (طبعی ) مزاج اہلِ عرب کے (طبعی ) مزاج سے جداگانہ ہیں ۔ ( مراٰۃ ج ۶ ص ۲۱۶، ۲۱۷) ساتھ ہی یہ بھی خاص تاکید ہے کہ اِس آرٹیکل میں دیا ہوا کوئی بھی نسخہ اپنے طبیب سے مشورہ کئے بغیر استعمال نہ کیاجا ئے اگر چِہ یہ نسخہ اُسی بیماری کیلئے ہو جس سے آپ دو چار ہوں ۔ یاد رہے ! لوگوں کی طبعی(طَب۔عی) کیفیات جدا جدا ہوتی ہیں ، بسا اوقات ایک ہی دوا کسی کیلئے شفاو آرام کا باعث بنتی ہے
رمضان کے روزے چھوڑنے کی وعید | حدیث میں سخت سزا کا بیان
روزہ: بے حساب اجر اور خصوصی انعامات کی عظیم بشارت
جہنم کا سب سے ہلکا عذاب: نماز کی اہمیت اور غفلت کا انجام
کیا آپ بھی کھجور کو اپنی روزمرہ خوراک میں شامل کرتے ہیں؟ اپنی رائے کمنٹس میں بتائیں اور مزید فوائد جاننے کے لیے ہمارا مکمل مضمون پڑھیں!"